لاہور ( این این آئی + خصوصی نامہ نگار) جمعیت علماء اسلام (ف) سربراہ مولانا فضل الرحمن کی طرف سے امریکہ کے ہاتھوں مرنے والے کتے کو بھی شہید قرار دینے کے بیان پر مختلف دینی راہنمائوں نے سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ہے کہ فضل الرحمن نے شہید جیسے مقدس لفظ کو کتے سے منسوب کر کے شریعت کا مذاق اڑایا۔ امریکہ کے اسلام اور پاکستان دشمن ہونے میں کوئی شک نہیں لیکن امریکہ کے ہاتھوں مرنے والے کتے کو بھی شہید کہنا شریعت کے منافی۔ فضل الرحمن اپنا بیان واپس لے کر توبہ کریں۔ سنی اتحاد کونسل علماء بورڈ کے سربراہ علامہ محمد شریف رضوی نے کہا کہ شہید کے لفظ کو کتے سے منسوب کرنا بدترین گستاخی، جہالت اور گمراہی ہے۔ فضل الرحمن اپنی سیاست بازی کے لئے شریعت کو پامال نہ کریں۔ جماعت اہلسنّت پاکستان کے مرکزی ناظم اعلیٰ علامہ سیّد ریاض حسین شاہ نے کہا ہے کہ فضل الرحمن کا بیان گمراہ کن ہے۔ ہم بھی امریکی سامراج کے مخالف اور اسے عالمی دہشت گرد سمجھتے ہیں لیکن امریکہ کے ہاتھوں مرنے والے کتے کو بھی شہید قرار دینے کا بیان ناقابل قبول ہے۔ اسلامک ریسرچ کونسل کے صدر مفتی محمد کریم خان نے کہا امریکہ کے ہاتھوں مرنے والا ہر شخص شہید نہیں۔ علمائے دیوبند مولانا فضل الرحمن کے بیان سے لاتعلقی کا اعلان کریں اور اپنی پوزیشن واضح کریں۔ انجمن اساتذۂ پاکستان کے مرکزی صدر پیر محمد اطہرالقادری نے کہا ہے مولانا فضل الرحمن نے گمراہ کن بیان دے کر شریعت سے لاعلمی ثابت کر دی۔ وہ دہشت گردوں کی محبت میں شریعت کا مذاق اڑانے سے باز آ جائیں۔ انجمن طلبائے اسلام پاکستان کے مرکزی صدر اسد خان جدون نے کہا ہے کہ فضل الرحمن نے بیان واپس لے کر معافی نہ مانگی تو احتجاج کیا جائے گا۔جمعیت علماء اسلام نظریاتی کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل مولانا محمد زبیر البازی نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن کا بیان افسوسناک ہے۔ انہیں ایسا کہتے شرم آنی چاہئے، شہادت اسلام میں ایک بہت ہی بڑا مرتبہ ہے۔ شہادت کے اعلیٰ مرتبہ پر ہزاروں انبیاء و صحابہ کرام فائز ہوچکے ہیں۔ مولانا اپنے بیان پر امت مسلمہ سے معافی مانگیں۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں