اسلام ٹائمز: علماء بورڈ کے چیئرمین نے اپنے بیان میں کہا کہ نفیسہ شاہ، شیریں مزاری اور عارف علوی کی طرف سے ممتاز قادری کو سزا دینے کا مطالبہ شریعت اسلامی کے منافی ہے۔
اسلام ٹائمز۔ پاکستان سُنی تحریک علماء بورڈ کے چیئرمین اورممتاز اسلامی سکالر علامہ غفران محمودسیالوی نے کہا ہے کہ اسمبلی کے فلورپر ممتازقادری کی حمایت کرنیوالوں کے مشکورہیں۔ تحریک انصاف کے رکن اسمبلی مجاہد علی کی طرف سے ممتازقادری کی رہائی کا مطالبہ پوری قوم کے جذبات کی ترجمانی کرتا ہے۔ تحریک انصاف کی جانب سے مجاہد علی کے مطالبے کو ذاتی سوچ اور پارٹی پالیسی کیخلاف قرار دینا افسوسناک ہے۔ اراکین قومی کی طرف سے ممتاز قادری کو سزا دینے کا مطالبہ شریعت اسلامی کے منافی ہے۔ گستاخ رسول صلی الله علیه وسلم کا قتل رائیگاں جاتاہے، شریعت اس پر کوئی حد، قصاص یا ہرجانہ طلب نہیں کرتی۔ ممتازحسین قادری نے توہین رسالت صلی الله علیه وسلم پر جس ردعمل کا مظاہرہ کیا ہے وہ ایمانی غیرت کا تقاضا ہے، مسلمان سب کچھ برداشت کرسکتا ہے مگر اپنے نبی کریم صلی الله علیه وسلم کی شان میں گستاخی برداشت نہیں کرسکتا۔
پاکستان سُنی تحریک صدرپاکستان محمدآصف علی زرداری اوروزیراعظم پاکستان میاں محمد نوازشریف سے مطالبہ کرتی ہے کہ غازی ممتازحسین قادری کو اسلامی قوانین کے مطابق باعزت بری کیا جائے۔ اڑھائی سال سے زائد کا عرصہ گزرنے کے باوجود ممتازحسین قادری کیس کا دوبارہ ٹرائل شروع نہ کرنا عاشقانِ مصطفی کیلئے شدید تشویش کا باعث ہے۔ ریمنڈ ڈیوس جیسے قاتلوں کو ڈالر وں کے بدلے میں رہا کروادیا جاتا ہے، رات کی تاریکیوں میں عدلتیں لگائی جا سکتی ہیں تو ممتاز قادری کو کیوں رہانہیں جا سکتا؟ ہائی کورٹ ممتازقادری کی سزائے موت کالعدم قراردے کرممتاز قادری کو انہیں باعزت بری کرے۔ سیکولرازم کے پیروکارملکی اسلامی شناخت اوردینی اقدار ختم کرکے مادرپدرآزادمعاشرہ قائم کرناچاہتے ہیں لیکن انھیں ہرمحاذ پرناکامی کامنہ دیکھناپڑے گا۔جب تک ملک میں ممتازحسین قادری جیسے عشاقان رسول صلی الله علیه وسلم موجود ہیں، گستاخوں کو کہیں پناہ نہیں ملے گی۔ حکمران بیرونی آقاؤں کو خوش کرنے کی بجائے قرآن وسنت کے مطابق فیصلے کریں تو ملک وقوم کو تمام مصائب سے چھٹکارہ مل سکتا ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں