منگل، 1 اکتوبر، 2013

یوم حمایت ممتاز قادری منایا گیا، لاہور سمیت کئی شہروں میں مظاہرے




لاہور (خصوصی نامہ نگار) سربراہ ادارہ صراط مستقیم ڈاکٹر محمد اشرف آصف جلالی کی اپیل پر ملک ممتاز حسین قادری کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے ملک گیر یوم حمایت ممتاز حسین قادری منایا گیا۔ اس سلسلہ میں لاہور، کراچی، گوجرانوالہ، گجرات، کوئٹہ، پشاور، راولپنڈی، اسلام آباد، فیصل آباد، پاکپتن، مظفر آباد، سکھر، ملتان، سیالکوٹ، خوشاب، کوہاٹ، لاڑکانہ، شیخوپورہ، حافظ آباد سمیت کئی شہروں میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے اور تحفظ ناموس رسالت ریلیاں اور سیمینار منعقد کئے گئے جن میں کثیر علما و مشائخ، واعظین، وکلا، طلبا، سیاسی و سماجی رہنماﺅں نے شرکت کی جبکہ پاکستان سنی تحریک کے زیر اہتمام ممتاز قادری کے حق میں یوم عشق رسول منایا گیا۔ ادارہ صراط مستقیم کے زیر اہتمام جڑواں شہروں میں ممتاز قادری سے اظہار یکجہتی کیلئے مظاہرے اور ریلیاں نکالی گئیں۔ بڑا احتجاج لاہور پریس کلب کے باہر ہوا۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر محمد اشرف آصف جلالی نے مکّہ مکرمہ سے ٹیلیفونک خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ممتاز قادری کی اَسیری عشق اور استقامت کی لازوال مثال ہے آج پوری قوم انہیں خراج تحسین پیش کرتی ہے۔ ممتاز قادری کی جرا¿ت و بہادری پر قوم کا بچہ بچہ ان کی عظمت کو سلام پیش کرتا ہے۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے لاہور کے امیر مولانا محمد صدیق مصحفی نے کہا کہ توہین رسالت ایکٹ میں ترمیم کا مطالبہ گستاخوں کو شیلٹر دینے کی سازش ہے۔ ملّا عبدالغنی برادر اور ریمنڈ ڈیوس جیسے قاتلوں کو ڈالروں کے بدلے رہا کروا دیا جاتا ہے۔ رات کی تاریکیوں میں عدالتیں لگائیں جا سکتی ہیں تو ممتاز قادری کو کیوں نہیں رہا کیا جا سکتا؟ توہین رسالت قانون میں کوئی ترمیم قبول نہیں کریں گے۔ مظاہرین نے ممتاز حسین قادری کے حق میں قراردادیں منظور کیں اور ممتاز حسین قادری کو خراج تحسین پیش کیا اور مطالبہ کیا کہ ممتاز قادری کی سزا کالعدم قرار دے کر باعزت طور پر رہا کرے۔ دریں اثناءپاکستان سنی تحریک کے ڈویژنل صدر مولانا مجاہد عبدالرسول خان نے کہا کہ ممتاز قادری کو سزا دینے کا مطالبہ شریعت اسلامی کے منافی ہے۔ ممتازحسین قادری نے توہین رسالت پرجس ردعمل کا مظاہرہ کیا ہے وہ ایمانی غیرت کا تقاضا ہے۔ صدر ممنون حسین اور وزیراعظم نوازشریف سے مطالبہ کرتے ہیں کہ غازی ممتاز حسین قادری کو باعزت بری کیا جائے۔ ان خیالا ت کا اظہار انہوں نے جامعہ انوار الاسلام شاہدرہ میں تحفظ ناموس رسالت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ تین سال سے زائد کا عرصہ گزرنے کے باوجود ممتاز حسین قادری کیس کا دوبارہ ٹرائل شروع نہ کرنا عاشقانِ مصطفی کیلئے شدید تشویش کا باعث ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں