جمعہ، 4 اکتوبر، 2013

سرور انبیاء-پیکر دلربا -میں کروں دل کا کیا

اللٰھم صل وسلم وبارک علٰی سیدنا ومولانا محمد وعلٰی آلہ وصحبہ اجمعین۔                  

وہ رسول خدا ،- سرور انبیاء ،- پیغمبر خوش نوا ، -پیکر دلربا ،- سر تا پا دل کشا ،- ذکر جیسے ہو ان کا- زباں سے ادا ، -آئے ٹھنڈی ہوا ،-جیسے باد صبا ، -ہو معطر فضا ، -جب پسینہ بہا ، -مشک و عنبر ہوا ، -وہ حبیب خدا ،-جن کی ہر ہر ادا ،- بن گئی ہے نجا ،- جن کے احکام-احکام رب العلٰی ،- جن کی طاعت بنی- طاعت کبریاء ، -چاہتا ہے رضا ، -جن کی ربُ العُلٰی ،- جن کی خواہش سے- کعبہ ہے قبلہ بنا ، -جن کے قدموں سے- یثرب مدینہ بنا ،- وہ میرے پیشوا ،-وہ تیرے راہ نما ،- میں کہوں اور کیا ، -مجتبٰے ، مصطفٰے۔۔۔

-آؤ مل کر کریں- ذکر صل علٰی ،- مجھ سا بے آسرا ،- ان کے در کا گدا ،- ان کے صدقے پلا ، -وہ کہے اور کیا- اے خدا- اے خدا ،-تیرا ہے شکریہ ،-حمد تیری سدا ،- تو نے مجھ کو کیا -ہے وہ منصب عطا ، -جس کی خاطر رہے- موسٰی کرتے دعا ،- امتی مجھ کو تو نے- شہا کا کیا ،- اس کرم پہ خدا ، -تیری حمد و ثنا ، -میں کروں اب سدا ، -تیری حمد و ثنا ، -سن لے میری دعا ، -ان لبوں پہ سجا ، -ذکر صل علٰی ،-اب یہی ذکر میرا -وظیفہ بنا ، -پیش اس کے سوا ،-میں کروں اور کیا ،- مجتبٰے ، مصطفٰے،- وہ سراپا تیرا ، -جس کو دیکھے بنا ،- سب کے سب ہیں فدا ، -دیکھ لیں جو تیرا -حسن جلوہ نما ،- پھر جو آئے مزا ،- بس کفٰی- بس کفٰی ،- اے شہ انبیاء ،-تو سخی میں گدا ، -ہوں بھلا یا برا ، -امتی ہوں تیرا ،- بس یہ نسبت شہا ، -ہے میرا آسرا ، -ورنہ دامن میں میرے -نہیں کچھ بچا ،- رکھ لے میری لجا ، -اے شہ دو سرا ،-کیونکہ تیری رضا- میں ہے رب کی رضا۔۔۔ ۔
-
بس یہ ہے التجا ،- قرب وقت نزع ، -مجھ کو در پہ بلا ، -پاس اپنے بٹھا ،- سوہنا مکھڑا دکھا ، -میٹھی باتیں سنا ،- اپنا کلمہ پڑھا ، -پھر لے مجھ کو چھپا ، -اپنے دامن میں شاہ ،- جان نکلے میری -پھر تیرے زیر پا ، -دفن ہونے کو مل جائے -تھوڑی سی جا -جو بقیع میں ذرا ،-چاہیئے اور کیا -بس کفٰی بس کفٰی ، -بس کفٰی بس کفٰی۔۔۔ ۔
-
اے شفا- اے شفا،- یہ تجھے کیا ہوا ،- تو نے کیا لکھ دیا ، -تُو تو شاعر نہ تھا ،- پھر یہ کیسے ہوا ،- ہاں دل بے نوا ،- تو نے سچ ہے کہا ،-یہ ہے اُن کی عطا ، -نہ کہ تیری خطا ،- تجھ کو جو کچھ ملا ، -اُن کے در سے ملا ، -یہ بھی ہے اک عطا ، -اس پہ خوشیاں منا ۔۔۔

- پر- شہ انبیاء ، -میں کروں دل کا کیا ،- تیری مدحت سے آقا- نہیں یہ بھرا ،- اور ہے مانگتا ، - کر دے اس کو عطا ، - بھر دے اس کو ذرا ، - یہ ہے ناداں شہا ،- یہ نہیں جانتا ، - لفظ کم ہیں ، - تیری مدحتیں بے بہا ، - کون آیا ، - زمانے نے کس کو جنا - جو ہو لایا ترے- وصف کی انتہا ، - تیری مدحت کرے ، - تیرا ربُ العلٰی ، - میں ہوں کیا چیز ، - ہے میری اوقات کیا ، بس یہ کہتا ہوں میں بھی-جو سب نے کہا ،- نہیں ہے ممکن ثنا ، - جیسی حق ہے ترا ،- تو ہی برتر و اعظم ہے- بعد از خدا ،- تو ہی برتر و اعظم ہے - بعد از خدا۔۔۔ 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں